۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
آیت الله سید عبد الله غریفی از علمای بحرین

حوزہ/ دین آیت اللہ سید عبداللہ غریفی نے حسینیہ "المارخ" میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ "سلام یا مہدی" (ترجمہ سلام فرماندہ) مکمل طور پر ایک مذہبی ترانہ ہے اور یہ لوگوں کا حق ہے کہ وہ اپنے عقائد کا اظہار کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے جید عالم دین آیت اللہ سید عبداللہ غریفی نے حسینیہ "المارخ" میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ "سلام یا مہدی" (ترجمہ سلام فرماندہ) مکمل طور پر ایک مذہبی ترانہ ہے اور یہ لوگوں کا حق ہے کہ وہ اپنے عقائد کا اظہار کریں۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت صاحب الزمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کا مسئلہ کوئی دہشت گردی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ عالمی امن کا مسئلہ ہے۔

آیت اللہ غریفی نے بیان کیا کہ اس ترانے میں کوئی بھی ایسا چیز نہیں ہے جو قومی سلامتی یا اتحاد امت پر منفی اثر ڈالے، انہوں نے مزید کہا: ہم ان تمام امور کے خلاف ہیں جو فرقہ واریت، تنازعات اور اختلافات کو بڑھاوا دیتے ہیں۔

اس بحرینی عالم نے کہا: ہم راہ علی ابن ابی طالب (ع) سے تعلق رکھنے والے کسی بھی فرد کو اس ملک یا کسی دوسرے ملک میں تنازعات اور افراتفری پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم سلامتی، امن اور اتحاد کے داعی ہیں اور یہ امام علی بن ابی طالب علیہ السلام کا طریقہ ہے۔

واضح رہے کہ کچھ دنوں پہلے حکومت آل خلیفہ نے بحرین میں اپنی پالیسی کے تحت اس ملک میں ترانہ سلام فرماندہ پر روک لگا دیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .